البحث

عبارات مقترحة:

المقيت

كلمة (المُقيت) في اللغة اسم فاعل من الفعل (أقاتَ) ومضارعه...

البصير

(البصير): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على إثباتِ صفة...

المقدم

كلمة (المقدِّم) في اللغة اسم فاعل من التقديم، وهو جعل الشيء...

مصطفى کا ایک حق اہل بیت کی تعظیم بھی ہے

الأردية - اردو

المؤلف ماجد بن سليمان الرسي ، ماجد بن سليمان الرسي ، صالح بن عبد الله بن حميد
القسم خطب الجمعة
النوع صورة
اللغة الأردية - اردو
المفردات تفسير طبقة الصحابة - محتوى متنوع متعلق بنبي الإسلام
موضوع الخطبة: من حقوق المصطفى صلى الله عليه وسلم-توقير آله بيتهالخطيب: فضيلة الشيخ ماجد بن سليمان الرسي/ حفظه اللهلغة الترجمة: الأردوالمترجم:سيف الرحمن التيمي ((@Ghiras_4Tپہلا خطبہإن الحمد لله نحمده ، ونستعينه، ونعوذ بالله من شرور أنفسنا ومن سيئات أعمالنا، من يهده الله فلا مضل له، ومن يضلل فلا هادي له، وأشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له، وأشهد أن محمدا عبده ورسوله.(يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ) (يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيرًا وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا)(يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا)حمد وثنا کے بعد!سب سے بہترین کلام اللہ کا کلام ہے، اور سب سے بہترین طریقہ محمد کا طریقہ ہے، سب سے بدترین چیز دین میں ایجاد کردہ بدعتیں ہیں، اور (دین میں) ہر ایجاد کردہ چیز بدعت ہے، ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے۔اے مسلمانو! اللہ سے ڈرو اور اس سے خوف کھاؤ‘ اس کی اطاعت کرو اور اس کی نافرمانی سے بچو‘ جان رکھو کہ نبی ﷐ کے حقوق اور اہل سنت والجماعت کے بنیادی عقیدے کا یہ ایک (ضروری حصّہ ) ہے کہ آپ ﷐ کے اہل بیت کی تعظیم کی جائے ‘ ان سے محبت اور ولایت رکھی جائے ‘ ان کے تعلق سے نبی ﷐ نے جو وصیت فرمائی ہے ‘ اس کی پاسداری کی جائے۔اس بنیادی (عقیدے ) کی بہت سی دلیلیں ہیں‘ زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ‘ وہ فرماتے ہیں : " رسول للہ ﷐ ایک دن مکہ اور مدینہ کے درمیان واقع مقام "خم" کے پانی کی جگہ پر خطبہ سنانے کو کھڑے ہوئے ۔ آپ ﷐ نے اللہ کی حمد کی اس کی تعریف بیان فرمائی‘اور وعظ ونصحیت کی ۔ پھر فرمایا کہ:اے لوگو! میں آدمی ہوں ‘ قریب ہے کہ میرے رب کا بھیجا ہوا ( موت کا فرشتہ) پیغامِ اجل لائے اور میں قبول کرلوں۔میں تم میں دو بڑی چیزیں چھوڑے جاتا ہوں۔پہلے تو اللہ کی کتاب ہے اور اس میں ہدایت ہے اور نور ہے۔تو اللہ کی کتاب کو تھامے رہو اور اس کو مضبوطی سے پکڑے رہو۔غرض کہ آپ ﷐ نے اللہ کی کتاب کی طرف رغبت دلائی ۔پھر فرمایا کہ دوسری چیز میرے اہل بیت ہیں۔میں تمہیں اپنے اہل بیت کے بارے میں اللہ تعالی کی یاد دلاتاہوں" تین بار فرمایا۔حصین نے کہا کہ اے زید! آپ ﷐ کے اہل بیت کون سے ہیں؟ کیا آپ ﷐ کی ازواج مطہرات اہل بیت نہیں ہیں؟ زید رضی اللہ عنہ نے کہاکہ ازواج مطہرات بھی اہل بیت میں داخل ہیں لیکن اہل بیت وہ ہیں جن پر زکوۃ حرام ہے۔ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: (محمد -﷐-کے اہل بیت کی حفاظت کرو) ۔نبی ﷐ کے اہل بیت کے فضائل سے متعلق بہت سی احادیث مروی ہیں‘ جنہیں صحاح‘ سنن ‘ مسانید جیسی حدیث کی کتابوں میں شرح وبسط کےساتھ ذکر کیا گیا ہے۔ابن تیمیہ رحمہ اللہ رقم طراز ہیں: اس میں کوئی شک نہیں کہ محمد ﷐ کے اہل بیت کا امت پر وہ حق ہے جس میں ان کا کوئی شریک نہیں‘ وہ جس قدر محبت اور ولایت کے مستحق ہیں‘ اس قدر قریش کے دوسرے قبیلے نہیں‘ جس طرح قریش جس محبت اور ولایت کے حقدار ہیں‘ اس کے حقدار دیگر قبیلے نہیں اور جس طرح عرب جس محبت اور ولایت کے حقدار ہیں‘ اس کے حقدار اولاد آدم کے دیگر اجناس نہیں ‘ یہ ان جمہور (اہل علم) کا مذہب ہے جو عربوں کو دوسرے اقوام پر‘ قریش کو دیگر تمام عربی قبائل پر اور بنو ہاشم کو پورے قریش پر فضیلت دینے کے قائل ہیں‘ اور یہی قول امام احمد وغیر ہ جیسے علماء سے بھی منقول ہے۔اس کے بعد آپ رحمہ اللہ نے واثلہ بن الاسقع کی حدیث ذکر فرمائی جو مذکورہ فضیلت وبرتری پر دلالت کرتی ہے‘حدیث کے الفاظ یہ ہیں ‘ فرماتے ہیں کہ: میں نے رسول اللہ ﷐ کو فرماتے ہوئے سنا: یقینا اللہ عزوجل نے اسماعیل علیہ الصلاۃ و السلام کی اولاد سے کنانہ کو چنا‘ کنانہ سے قریش کو اختیار کیا ‘ قریش سے بنو ہاشم کو منتخب کیا اور بنو ہاشم میں سے مجھےمنتخب فرمایا" ۔اے مومنو! نبی ﷐ کی ازواج مطہرات آل بیت کے اندر داخل ہیں‘ جیسا کہ قرآن اس پر دلالت کرتا ہے‘ فرمان باری تعالی ہے: :( إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا)ترجمہ: اللہ تعالیٰ یہی چاہتا ہے کہ اے نبی کی گھر والیو! تم سے وه (ہر قسم کی) گندگی کو دور کردے اور تمہیں خوب پاک کردے۔ابن کثیر رحمہ اللہ لکھتے ہیں: "یہ اس بات کی دلیل ہے کہ نبی ﷐ کی ازواج مطہرات اہل بیت میں داخل ہیں‘ کیوں کہ یہ آیت آپ کی بیویوں کے متعلق ہی نازل ہوئی"۔اے مسلمانو! نبی ﷐ کے اہل بیت کے لیے صدقہ وزکوۃ لینا حرام ہے ‘ اللہ تعالی نے ان کے مقام ومرتبہ کا لحاظ رکھتے ہوئےان پر صدقہ وزکوۃ کو حرام ٹھہرایا ‘ کیوں کہ صدقہ وزکاۃ لوگوں کی گندگی ہوتی ہے‘ نبی ﷐ کا ارشاد ہے: "آل محمد کے لئے صدقہ روا نہیں ۔یہ تو لوگوں (کے مال ) کا میل کچیل ہے"۔نبی ﷐ کے وہ اہل بیت جن پر صدقہ وزکوۃ حرام ہیں‘ وہ دوقبیلے ہیں: بنو ہاشم بن عبد مناف اور بنو مطلب بن عبد مناف۔اے مومنو! نبی ﷐ کے اہل بیت کی تعظیم کی ایک دلیل یہ بھی ہے کہ آپ ﷐ نے اپنی امت کو تعلیم دی ہے کہ وہ تشہد میں یہ دعا پڑھا کریں: "اللهم صل على محمد، وعلى آل محمد، كما صليت على إبراهيم، إنك حميد مجيد، اللهم بارك على محمد، وعلى آل محمد، كما باركت على آل إبراهيم، إنك حميد مجيد"ترجمہ: اے اللہ! محمد اور آل محمد پر اپنی رحمت نازل فرما جیسا کہ تو نے ابراہیم علیہ السلام پر اپنی رحمت نازل فرمائی، بیشک تو بڑی خوبیوں والا بزرگی والا ہے، اے اللہ! محمد اور آل محمد پر اپنی برکت نازل فرما جیسا کہ تو نے ابراہیم علیہ السلام پر اپنی برکت نازل فرمائی، بیشک تو بڑی خوبیوں والا بزرگی والا ہے۔کیا اس سے بھی بڑھ کر ان کی کوئی اور تعظیم ہوسکتی ہے کہ پنج وقتہ نمازوں میں ان کے لئے دعا کی جائے؟!اللہ تعالی مجھے اور آپ کو قرآن کی برکت سے بہرہ مند فرمائے ‘ مجھے اور آپ سب کو اس کی آیتوں اور حکمت پر مبنی نصیحت سے فائدہ پہنچائے ‘ میں اپنی یہ بات کہتے ہوئے اللہ سے اپنے لئے اور آپ سب کے لئے مغفرت طلب کرتا ہوں‘ آپ بھی اس سے مغفرت طلب کریں‘ یقینا وہ خوب توبہ قبول کرنے والا اور بہت بخشنے والا ہے۔ ***********************************دوسرا خطبہالحمد لله وكفى، وسلام على عباده الذين اصطفى.حمد وثناکے بعد:آپ یہ جان رکھیں-اللہ آپ پر رحم فرمائے کہ سلف صالحین نے نبی ﷐ کے اہل بیت کی تعظیم کی (عمدہ ) مثالیں پیش کی ہیں‘ چنانچہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: "قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ‘ یقینا رسول اللہ ﷐ کے رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرنا میرے لئے اپنے رشتہ داروں کی صلہ رحمی سے بھی زیادہ محبوب ہے"۔اے مسلمانو! اہل ایمان اہل بیت کے ساتھ ولایت اور محبت کا رشتہ رکھتے ہیں‘ روافض (شیعوں ) کا یہ دعوی بالکل درست نہیں کہ صرف وہی لوگ اہل بیت سے محبت رکھتے ہیں‘ باقی دیگر لوگ ان پر ظلم کرتے ہیں‘ بلکہ حقیقت یہ ہے کہ روافض نے ہی اہل بیت پر ایسے مظالم ڈھائے ہیں جن کی کوئی نظیر نہیں‘ انہوں نے ہی انہیں رسوا کیا اورانہیں فر یب دیا‘ اہل بیت سے متعلق بہت سی احادیث کی تردید کا سبب بنے ‘ کیوں کہ ان کے بارے میں یہ مشہور ہوگیا کہ وہ اہل بیت پر جھوٹ گھڑ تے ہیں‘ نیز روافض اہل بیت کی محبت کو اہل بیت کے صرف چند ہی حضرات میں محصور مانتے ہیں‘ جب کہ سنت کو ماننے اور اس پر استقامت اختیار کرنے والے (اہل سنت والجماعت) تمام اہل بیت سے محبت اور ولایت کا رشتہ رکھتے ہیں‘ مزید یہ کہ روافض اہل بیت کے جتنے افراد سے محبت (کا دعوی ) کرتے ہیں‘ ان سے کہیں زیادہ (اہل بیت کے افراد سے ) وہ بغض اور نفرت کرتے ہیں۔نیز یہ بھی جان رکھیں اللہ آپ پر اپنی رحمت نازل فرمائے - کہ اللہ تعالی نے آپ کو ایک بڑی چیز کا حکم دیا ہے، فرمان باری تعالی ہے: (إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا)ترجمہ: اللہ تعالی اور اس کے فرشتے اس نبی پر رحمت بھیجتے ہیں ۔اے ایمان والو! تم بھی ان پر درود بھیجو اور خوب سلام بھی بھیجتے رہا کرو۔ نبی کا ارشاد گرامی ہے:" تمہارے سب سے بہتر دنوں میں سے جمعہ کا دن ہے، اسی دن آدم پیدا کئے گئے، اسی دن ان کی روح قبض کی گئی، اسی دن صور پھونکا جائے گا۔اسی دن چیخ ہو گی ۔ اس لیے تم لوگ اس دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو، کیوں کہ تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے"۔اے اللہ !تو اپنے بندے اور رسول محمد پر رحمت و سلامتی بھیج،تو ان کے خلفاء ،تابعین عظام اور قیامت تک اخلاص کے ساتھ ان کی اتباع کرنے والوں سے راضی ہوجا۔ اے اللہ! اسلام اور مسلمانوں کو عزت وسربلندی عطا فرما،شرک اور مشرکین کو ذلیل وخوار کر،تواپنے اور دین اسلام کے دشمنوں کو نست ونابود کردے،اور اپنے موحد بندوں کی مدد فرما،اے اللہ! تو ہمیں اپنے ملکوں میں سلامتی عطا کر،ہمارے اماموں اور ہمارے حاکموں کی اصلاح فرما،انہیں ہدایت کی رہنمائی کرنےوالا اور ہدایت پر چلنے والا بنا۔ اے اللہ! تو تمام مسلمانوں کے حکمرانوں کو اپنی کتاب کو نافذ کرنےاور اپنے دین کو سربلند کرنے کی توفیق سے نواز اور انہیں ان کے رعایوں کے لیے باعث رحمت بنا۔اے اللہ! جو ہمارے تئیں، اسلام اور مسلمانوں کے تئیں شر کا ارادہ رکھے تواسے اپنی ذات میں مشغول کردے،اور اس کے مکر وفریب کو اس کےلئے وبال جان بنا۔اے اللہ ! مہنگائی، وباء،سود،زنا،زلزلوں اور آزمائشوں کو ہم سے دور کردے اور ظاہری وباطنی فتنوں کی برائیوں کو ہمارے درمیان سے اٹھا لے،خصوصی طور پر ہمارے ملک سے اور عمومی طور پر تمام مسلمانوں کے ملکوں سے ،اے دونوں جہاں کے پالنہار! اے اللہ ! ہم سے وبا کو دور فرمادے ، ہم مسلمان ہیں۔اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں نیکی دے اور آخرت میں بھی بھلائی عطا فرما،اور عذاب جہنم سے نجات بخش۔پاک ہے ہمارا پروردگار جو بہت بڑی عزت والا ہے ‘ ہر اس چیز سے ( جو مشرک) بیان کرتے ہیں‘ پیغمبروں پر سلام ہے‘ اور سب طرح کی تعریف اللہ تعالی کے لئے ہے جو سارے جہان کا رب ہے۔از قلم: ماجد بن سلیمان الرسي‘ ۲۴ جمادی الاولى‘ سنہ ۱۴۴۲ھشہر جبیل‘ سعودی عرب******************************************مترجم الخطبة: سیف الرحمن التیمیعنوان بريدي: binhifzurrahman@gmail.com