البحث

عبارات مقترحة:

المحسن

كلمة (المحسن) في اللغة اسم فاعل من الإحسان، وهو إما بمعنى إحسان...

الأكرم

اسمُ (الأكرم) على وزن (أفعل)، مِن الكَرَم، وهو اسمٌ من أسماء الله...

الواحد

كلمة (الواحد) في اللغة لها معنيان، أحدهما: أول العدد، والثاني:...

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نماز پڑھنے کے لئے قبا گئے، تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس انصار آئے اور انہوں نے حالتِ نماز میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو سلام کیا‘‘، وہ کہتے ہیں: تو میں نے بلال سے پوچھا: جب انصار نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو حالتِ نماز میں سلام کیا تو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو کس طرح جواب دیتے ہوئے دیکھا؟ بلال رضی اللہ عنہ کہا: آپ صلی اللہ علیہ و سلم اس طرح کر رہے تھے، اور بلال رضی اللہ عنہ نے اپنی ہتھیلی کو پھیلایا اور اس کے اندرونی حصے کو نیچے اور اس کے پشت یعنی بالائی حصے کو اوپر رکھا۔

شرح الحديث :

حدیث شریف میں اس بات کا بیان ہے کہ حالتِ نماز میں سلام کا جواب دینا جائز ہے، نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے اس عمل کی وجہ سے جو آپ نے انصار کے ساتھ کیا جب انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو سلام کیا اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم اس وقت مسجد ِقبا میں نماز ادا کر رہے تھےاور اس کی کیفیت صرف ہتھیلی پھیلا کر ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية