البحث

عبارات مقترحة:

العظيم

كلمة (عظيم) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعيل) وتعني اتصاف الشيء...

الظاهر

هو اسمُ فاعل من (الظهور)، وهو اسمٌ ذاتي من أسماء الربِّ تبارك...

المحيط

كلمة (المحيط) في اللغة اسم فاعل من الفعل أحاطَ ومضارعه يُحيط،...

ابو سعید رضی اللہ عنہ نے سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: ”نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی اور جہاں تک ہو سکے (آگے سے گزرنے والے کو) ہٹاؤ، کیونکہ وہ شیطان ہے‘‘۔

شرح الحديث :

ابو سعید رضی اللہ عنہ نے نبی سے بیان کیا ہے، کہ آپ نے فرمایا: ”نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی“ یعنی: یعنی نماز کو کوئی شے جو نمازی کے سامنے سےگزرتی ہے باطل نہیں کرتی۔ ”اور ہٹاؤ“ یعنی گزرنے والے کو سامنے سے گزرنے والے کو روکو۔ ”جہاں تک ہو سکے“ (اس ضمن میں) یہ بات کہی گئی ہے کہ وہ حدیث جس میں عورت وغیرہ کا سامنے سے گزرنے پر نماز منقطع ہو جاتی ہے، اس حدیث سے منسوخ ہو گئی ہے۔ ”کیونکہ وہ“ یعنی گزرنے والا شیطان ہے اور یہ تشبیہ بلیغ میں سے ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية