الوكيل
كلمة (الوكيل) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) بمعنى (مفعول) أي:...
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے کی چار رکعات اور فجر سے پہلے کی دو رکعات نہیں چھوڑتے تھے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے چار رکعات پڑھنے کا اہتمام اور پابندی کیا کرتے تھے، یہ ابن عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث کے منافی نہیں، جس میں ظہر سے پہلے دو رکعات کا ذکر ہے۔ دونوں حدیثوں میں تطبیق یوں ہوگی کہ آپ کبھی دو رکعات پڑھتے تھے اور کبھی چار۔ ہر ایک صحابی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک ایک عادت کو بیان فرمایا اور یہ بہت سارے نفلی عبادات میں موجود ہے۔ ظہر سے پہلے چار رکعات دو سلاموں کے ساتھ پڑھنا درست ہے اور اگر کوئی ایک سلام کے ساتھ بھی پڑھ لے تو یہ بھی درست ہے۔