السيد
كلمة (السيد) في اللغة صيغة مبالغة من السيادة أو السُّؤْدَد،...
عائشہ رضی الله عنها سے روایت ہے کہ نبی ﷺ رات میں تیرہ رکعت پڑھا کرتے تھے جس میں وتر اور فجر کی دو رکعتیں بھی شامل ہوتی تھیں۔
عائشہ رضی الله عنها خبر دے رہی ہیں کہ نبی ﷺ ہمیشہ رات میں تیرہ رکعت پڑھا کرتے تھے جس میں وتر بھی ہوتی تھی۔ چاہے رمضان ہو، یا غیر رمضان، اور اسی طرح فجر کی دو رکعتوں کی مداومت کیا کرتے تھے، مداومت سے مراد کثرت سے پڑھنا ہے، جیسا کہ وارد ہے کہ نبی ﷺ جب رمضان کا آخری عشرہ داخل ہوتا تھا، تو آپ ﷺ اس میں اتنی محنت کیا کرتے تھے جتنی کہ آپ اس کے علاوہ دوسرے میں نہیں کرتے تھے، چنانچہ اس سے مراد، نبی ﷺ رکعتوں کو لمبی کیا کرتے تھے، نہ کہ رکعتوں میں اضافہ فرماتے تھے، نبی ﷺ رات میں کبھی تیرہ رکعت پڑھا کرتے تھے اور کبھی گیارہ رکعت پڑھا کرتے تھے۔ (کچھ روایتوں میں) یہ بھی آیا ہے کہ آپ ﷺ کبھی اس سے کم بھی پڑھ لیا کرتے تھے۔