البحث

عبارات مقترحة:

الوتر

كلمة (الوِتر) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل، ومعناها الفرد،...

المؤخر

كلمة (المؤخِّر) في اللغة اسم فاعل من التأخير، وهو نقيض التقديم،...

الرحيم

كلمة (الرحيم) في اللغة صيغة مبالغة من الرحمة على وزن (فعيل) وهي...

عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا کہ " تین چیزیں ایسی ہیں جن کے ساتھ کھلواڑ کرنا جائز نہیں: نکاح، طلاق اور غلام آزاد کرنا، لہذا جس نے انہیں اپنی زبان سے کہہ دیا تو یہ واقع ہوجاتی ہیں۔

شرح الحديث :

اس حدیث میں اس مسئلہ کی وضاحت کی گئی ہے کہ ان تین الفاظ: طلاق، نکاح اور غلام آزاد کرنے کے تئیں باہم کھلواڑ کرنا جائز نہیں، لہذا جس کسی نے اپنی زبان سے یہ الفاظ ادا کردیے تو ان پر اس سے مواخذہ کیا جائے گا اور اس پر ان الفاظ سے اخذ کیے جانے والے معانی کا اطلاق ہوگا، چاہے سنجیدگی کے ساتھ یا کھلواڑ یا دل لگی کے طور پر یہ ادائیگی ہو اور اس کی نیت و ارادہ کا اعتبار نہ ہو گا بلکہ اس کے لفظ کے مطابق اس پر حکم کا اطلاق ہو گا اور اکثر اہلِ علم کا اسی بات پر اتفاق ہے کہ ان احکام میں سنجیدگی اور انہیں ازراہِ مذاق کرنا (دونوں ایک ہی حکم ہونے میں) برابر ہیں۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية