الغفار
كلمة (غفّار) في اللغة صيغة مبالغة من الفعل (غَفَرَ يغْفِرُ)،...
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مرفوعا روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اونٹ کی پیٹھ پر بیٹھ کر حج کے لیے تشریف لے گئےاور اسی پر آپ ﷺ کا سامان بھی لدا ہوا تھا۔
نبی ﷺ نے اونٹ کی پیٹھ پر بغیر کجاوے کے حج کیا۔ کجاوے سے مراد وہ شے ہے جو اونٹ پر رکھی جاتی ہے۔ چوں کہ آپ ﷺ کے پاس کوئی اور اونٹ نہیں تھا، جس پر آپ ﷺ اپنی خوراک اور سامان وغیرہ رکھتے، اس لیے آپ ﷺ جس اونٹ پر سوار تھے، اسی پر اپنے ساتھ سامان رکھ لیا تھا۔ آپ ﷺ کا یہ عمل بذات خود آپ کے زہد اور دنیاوی ساز و سامان بے توجہی پو دلالت کرتا ہے۔ یہ حدیث اس بات پر دلالت نہیں کرتی کہ دوران حج آرادم دہ اور عمدہ سواریوں پر سوار ہونا حرام ہے، اگرچہ دوران حج رسول اللہ ﷺ کی پیروی میں کم سے کم آسائشوں اور نعمتوں کو اختیار کرنا ہی افضل ہے۔