الأحد
كلمة (الأحد) في اللغة لها معنيانِ؛ أحدهما: أولُ العَدَد،...
حضرت عبدالرحمٰن بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے کہا: ’’اے عبدالرحمٰن بن سمرہ! عہدہ ومنصب (حکومت وولایت) کا سوال نہ کرنا کیوں کہ اگر مانگنے سے عہدہ ملا تو تم اس کے حوالہ کر دیے جاؤگے (یعنی اللہ کی مدد اٹھ جائے گی)۔اور اگر بغیر مانگے عہدہ ملے گا تو اس میں (اللہ کی طرف سے تمہاری) مدد کی جائے گی۔ اور جب تم کوئی قسم کھا لو اور اس کے سوا کسی اور چیز میں بھلائی دیکھو تو اپنی قسم کا کفارہ دے دو اور وہ کام کرو جو بھلائی کا ہو۔‘‘
رسول اللہ ﷺ نے عہدے کی طلب سے منع فرمایا ہے کیوں کہ جس کو مانگنے سے عہدہ ملے گا وہ رسوا کر دیا جائے گا اور اس کو دنیا کی رغبت رکھنے اور اُس کو آخرت پر ترجیح دینے والا مان کر چھوڑ دیا جائے گا۔ اور جس کو بغیر مانگے ملے تو اس پر اس کی اللہ تعالیٰ کی طرف سے مدد کی جائے گی۔ کسی چیز پر قسم اٹھانا خیر وبھلائی کی راہ میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے اگر قسم اٹھانے والا دیکھتا ہے کہ جس پر قسم اٹھائی گئی ہے اس سے ہٹ کر معاملے میں خیر ہو تو اپنی قسم کا کفارہ دے کر اس سے چھٹکارا حاصل کرے اور جس میں خیر ہو اسے اختیار کرے۔