القيوم
كلمةُ (القَيُّوم) في اللغة صيغةُ مبالغة من القِيام، على وزنِ...
ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’ جو کچھ میں دیکھتا ہوں تم نہیں دیکھتے۔ بے شک آسمان چرچرا رہا ہے اور اس کو حق ہے کہ وہ چرچرائے، آسمان میں چار انگشت کے برابر بھی ایسی جگہ نہیں جہاں کوئی نہ کوئی فرشتہ اللہ کے حضور اپنا سر سجدہ ریز کیے ہوئے نہ پڑا ہو۔ اللہ کی قسم اگر تم اس چیز کو جان لو جس کو میں جانتا ہوں تو تم ہنسو کم اور روؤ زیادہ اور تم بستروں پر اپنی عورتوں سے لذت حاصل کرنا چھوڑ دو پھر یقیناً تم اللہ سے نالہ وفریاد کرتے ہوئے میدانوں میں نکل پڑو‘‘۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں وہ کچھ دیکھتا اور جانتا ہوں جو تم نہیں دیکھتے اور تم نہیں جانتے۔ آسمان سے ایسے آواز آتی ہے جیسی کجاوے پر بیٹھتے ہوئے اس میں سے آواز آتی ہے اور ایسی آواز آنی بھی چاہئے۔ آسمان میں چار انگل کے برابر بھی ایسی جگہ نہیں جہاں کوئی نہ کوئی فرشتہ اللہ کے سامنے اپنی پیشانی ٹیکے سجدہ ریز نہ پڑا ہو۔ اللہ کی قسم! اگر تم اللہ کے جلال کی عظمت اور اس کے انتقام کی شدت کو ویسے جانتے ہوتے جیسے میں جانتا ہوں تو تم اس کی غالبیت کے خوف کی وجہ سے ہنستے کم اور روتے زیادہ اور خوف کی شدت کی وجہ سے تم بستروں پر اپنی عورتوں سے بھی لطف اندوز نہ ہو سکتے اور با آواز بلند اللہ تعالی سے مدد مانگتے ہوئے تم راستوں میں نکل آتے۔