الله
أسماء الله الحسنى وصفاته أصل الإيمان، وهي نوع من أنواع التوحيد...
جندب بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ایک آدمی نے کہا کہ اللہ کی قسم! اللہ فلاں شخص کی مغفرت نہیں کرے گا۔ اس پر اللہ تعالی نے فرمایا: یہ کون ہے جو مجھ پر قسم اٹھا رہا ہے کہ میں فلاں کی مغفرت نہیں کروں گا؟ میں نے اس کی مغفرت کر دی ہے اور تیرے اعمال کو ضائع کر دیا ہے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ ایسا کہنے والا ایک عبادت گزار شخص تھا۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس نے ایک ایسی بات کہہ دی جس نے اس کی دنیا اور آخرت تباہ کر کے رکھ دی۔
نبی ﷺ زبان کی خطرناکی پر متنبہ کرتے ہوئے بتا رہے ہیں کہ ایک شخص نے قسم اٹھائی کہ اللہ فلاں گناہ گار آدمی کو نہیں بخشے گا۔گویا کہ اس نے اللہ کے مقابلے میں اپنا ہی فیصلہ صادر کر دیا اور مغفرت کا دروازہ اس شخص کے لیے بند کر دیا کیونکہ اپنے تئیں وہ سمجھتا تھا کہ وہ اللہ کے ہاں بڑا معزز اور صاحبِ منزلت ہے اور اس کی نگاہ میں وہ گناہ گار شخص قابل حقارت تھا۔ یہ اللہ پر خوامخواہ کا ناز اوراس کے سامنے بے جا جرأت و بے ادبی کا مظاہرہ ہے جس کی وجہ سے وہ شخص دنیا اور آخرت کی بد بختی اور خسارے کا مستوجب ہو گیا۔