الرءوف
كلمةُ (الرَّؤُوف) في اللغة صيغةُ مبالغة من (الرأفةِ)، وهي أرَقُّ...
معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مانگنے میں اصرار نہ کیا کرو، اللہ کی قسم تم میں سے کوئی بھی مجھ سے کوئی چیز مانگے، اور اُس کا مانگنا مجھ سے کوئی چیز نکال لے اور میں اسے ناپسند کروں، اس کو میرے عطا کردہ مال میں برکت نصیب نہیں ہوتی۔
معاویہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ سے نقل کرتے ہوئے مانگے میں اصرار کرنے کی ممانعت کو بتا رہے ہیں یعنی مانگنے میں مبالغہ اور اصرار نہ کیا کرو۔ اس لیے کہ مانگنے میں اصرار کرنا دی ہوئی چیز سے برکت ختم کر دیتا ہے۔ پھر آپ ﷺ نے قسم کھا کر فرمایا کہ جب کوئی شخص اصرار کرکے آپ ﷺ سے کچھ مانگے، اس کے مانگنے کی وجہ سے وہ چیز آپ ﷺ سے نکل جاتی ہے، حالاں کہ آپ ﷺ اسے پسند نہیں کرتے، یعنی اُسے یہ چیز دینے یا اُسے نکالنے کو، تو اس میں برکت نہیں ہوتی، یعنی دریں صورت میری دی ہوئی چیز میں کبھی برکت نہیں ہوتی یعنی اصرار (وتنگ) کرکے مانگنے پر۔