البحث

عبارات مقترحة:

العزيز

كلمة (عزيز) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعيل) وهو من العزّة،...

المجيب

كلمة (المجيب) في اللغة اسم فاعل من الفعل (أجاب يُجيب) وهو مأخوذ من...

القيوم

كلمةُ (القَيُّوم) في اللغة صيغةُ مبالغة من القِيام، على وزنِ...

انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم نے اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ سے فرمایا اللہ عزّ وجلّ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہیں ’’ لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا‘‘۔ پڑھ کر سناؤں۔ اُبی رضی اللہ عنہ نے پوچھا: کیا اللہ تعالیٰ نے میرا نام لیا ہے؟ آپؐ نے فرمایا ہاں (اللہ تعالیٰ نے تمہارا نام لیا ہے)۔ اس پر اُبی رضی اللہ عنہ (خوشی سے) رونے لگے۔ایک اور روایت میں ہے کہ اُبی نے رونا شروع کر دیا ۔

شرح الحديث :

اس حدیث میں اس بات کا بیان ہے کہ رسول اللہ نے أُبي رضی اللہ عنہ کو بتایا کہ اللہ تعالی نے آپ کو حکم دیا ہے کہ انہیں سورۂ بینۃ پڑھ کرسنائیں ۔ اس پر أبي بن کعب رضی اللہ عنہ کو تعجب لاحق ہوا کہ ایسا کیسے ہوسکتا ہے ؟ کیونکہ قاعدہ یہی ہے کہ مفضول (کم فضیلت والا) زیادہ فضیلت والے کو پڑھ کر سنائے نہ کہ افضل (زیادہ فضیلت والا) مفضول کو پڑھ کرسنائے۔ جب رسول اللہ سے پوچھ کر انہیں یقین ہوگیا کہ اللہ تعالی نے ان کا نام لے کر ان کا ذکر کیا ہے تو وہ فرحت و خوشی سے رو پڑے کہ اللہ تعالی نے ان کا نام لیا ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية