السلام
كلمة (السلام) في اللغة مصدر من الفعل (سَلِمَ يَسْلَمُ) وهي...
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ’’شہید کو قتل سے اتنی ہی تکلیف ہوتی ہے جتنی کہ تم میں سے کسی کو چیونٹی کے کاٹنے سے ہوتی ہے‘‘۔
حدیث کا مفہوم: انسان جب اللہ کے راستے میں شہید ہوتا ہے تو اسے قتل ہونے کی جو تکلیف ہوتی ہے اور سنن دارمی کی ایک روایت میں ہے کہ: "اسے جو قتل کا درد ہوتا ہے"، اس کا اسے بس اتنا سا احساس ہوتا ہے جیسے ہم میں سےکسی کو چیونٹی کے کاٹنے کا ہوتا ہے۔ سنن دارمی کے الفاظ ہیں: "جتنا چیونٹی کے کاٹنے کا درد ہوتا ہے۔" یعنی شہید کو دوسرے لوگوں کی طرح موت کی سختی اور سکرات کی تکلیف نہیں سہنی پڑتی بلکہ موت کے وقت اسے جو زیادہ سے زیادہ تکلیف ہوتی ہے وہ اتنی ہوتی جتنی ہمیں چیونٹی کے کاٹنے سے ہوتی ہے جو فوراً ہی ختم ہو جاتی ہے اور اس کا احساس تک نہیں ہوتا۔ یہ شہید پر اللہ کا فضل ہے۔ شہید جب اللہ کے راستے میں اپنی جان کو ارزاں کردیتا ہے تو اللہ بھی اس کے بدلے میں قتل کی تکلیف کو اس کے لیے معمولی بنا دیتا ہے۔