البحث

عبارات مقترحة:

الوكيل

كلمة (الوكيل) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) بمعنى (مفعول) أي:...

المتين

كلمة (المتين) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل على وزن (فعيل) وهو...

البارئ

(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...

عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ نبی کریم نے ارشاد فرمایا: "اللہ تعالی بندے کی توبہ اس وقت تک قبول کرتا ہے، جب تک کہ اس پر غرغرہ کی کیفیت طاری نہ ہوجائے"

شرح الحديث :

اللہ عز و جل بندے کی توبہ اس وقت تک قبول کرتاہے، جب تک اس کی روح حلق تک نہ آ جائے۔ جب روح حلق تک آ جاتی ہے، تو اس وقت توبہ کا دروازہ بند ہو جاتا ہے؛ کیوںکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿وَلَيْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّذِينَ يَعْمَلُونَ السَّيِّئَاتِ حَتَّى إِذَا حَضَرَ أَحَدَهُمُ الْمَوْتُ قَالَ إِنِّي تُبْتُ الْآن﴾ [النساء: 18]. ترجمہ: ان کی توبہ نہیں، جو برائیاں کرتے چلے جائیں، یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کے پاس موت آجائے، تو کہہ دے کہ میں نے اب توبہ کی.


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية