المتين
كلمة (المتين) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل على وزن (فعيل) وهو...
عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ’’نبی ﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کرتے تھے، یہاں تک کہ اللہ نے آپ کو وفات دی۔آپ کے بعد آپ کی ازواج اعتکاف بیٹھتی تھی‘‘۔ دوسری روایت کے الفاظ ہیں کہ ’’آپ ﷺ ہر رمضان میں اعتکاف بیٹھتے تھے، جب فجر کی نماز پڑھاتے تو اپنے اعتکاف کے حُجرے میں آ جاتے‘‘۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہے کہ نبی ﷺ لیلۃ القدر کی تلاش میں رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کیا کرتے تھے جب سے آپ ﷺ کو اس کے آخری عشرہ میں ہونے کا پتہ چلا تھا اور موت تک اس کی پابندی فرماتے رہے۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس طرف اشارہ فرمایا کہ اعتکاف کا حکم منسوخ نہیں اور نہ ہی یہ آپ ﷺ کے ساتھ خاص تھا، اس لیے کہ آپ کے بعد آپ کی ازواج رضی اللہ عنہن نے(بھی) اعتکاف کیا۔ دوسری روایت کے الفاظ یوں ہیں کہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہے کہ آپ ﷺ (رمضان میں) جب فجر کی نماز پڑھاتے تو اپنے اعتکاف کے حُجرے میں چلے جاتے، تاکہ اپنے رب کی عبادت اور اس کے ساتھ مناجات کے لیے اپنے آپ کو فارغ کرلیں اور یہ (تفرّغ) مخلوق سے تعلقات ختم کرکے ہی حاصل ہوگا۔