الرحيم
كلمة (الرحيم) في اللغة صيغة مبالغة من الرحمة على وزن (فعيل) وهي...
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ آئے تو ہم حج کے لیے تلبیہ پُکار رہے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں حکم دیا تو ہم نے اسے عمرہ بنا لیا۔
جابر رضی اللہ عنہ بتا رہے ہیں کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ حجۃُ الوداع کے موقع پر آئے اور ان میں سے بہت سے لوگ ''لبیک حجا'' کہہ رہے تھے یعنی وہ صرف حج کے لیے تلبیہ کہہ رہے تھے۔ تاہم ان میں سے جو اپنی ہدی کے جانور کو ساتھ نہیں لائے تھے انہیں آپ ﷺ نے حکم دیا کہ وہ اپنے حج کو فسخ کر کے اسے عمرہ بنا دیں تاکہ حج کا وقت آنے تک وہ عمرہ کر سکیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ ﷺ کے حکم کی تعمیل میں ایسے ہی کیا۔