الغفار
كلمة (غفّار) في اللغة صيغة مبالغة من الفعل (غَفَرَ يغْفِرُ)،...
ابو صرمہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے: ’’جس شخص نے کسی مسلمان کو نقصان پہنچایا، اللہ اسے نقصان پہنچائے گا اور جس شخص نے کسی مسلمان کو مشقت میں ڈالا، اللہ اسے مشقت میں مبتلا کرے گا۔‘‘
حدیث میں مسلمان کو اذیت دینے، اسے نقصان پہنچانے اور اسے مشقت میں مبتلا کرنے کی حرمت کی دلیل ہے، چاہے یہ اذیت و نقصان اس کے بدن یا اہل خانہ سے متعلق ہو یا اس کے مال یا اولاد سے متعلق ہو۔ اور یہ کہ جس شخص نے مسلمان کو ضرر اور مشقت پہنچایا، اسے اللہ اس کے عمل ہی کے جنس سے بدلہ دے گا، چاہے یہ ضرر اسے کسی سود مند شے سے محروم کر کے دیا جائے یا پھر کسی بھی طریقے سے نقصان پہنچا کر ہو۔ معاملات میں تدلیس اور دھوکہ دہی سے کام لینا، عیوب کو چھپانا اور اپنے بھائی کی منگنی کے اوپر منگنی کرنا اسی ضرر رسانی کی صورتوں میں سے ہیں۔