الشكور
كلمة (شكور) في اللغة صيغة مبالغة من الشُّكر، وهو الثناء، ويأتي...
عبداللہ بن عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ دو خطبے دیتے اور دونوں کے درمیان بیٹھا کرتے تھے۔ اور جابر رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ آپ ﷺ کھڑے ہوکر دو خطبے دیتے اور دونوں کے درمیان بیٹھ کر وقفہ کرتے۔
جمعہ کے دن پورے شہر کے لوگوں کا بڑا مجمع ہوتا ہے اس لیے کہ آپ ﷺ اپنی حکمت سے لوگوں کو اس دن دوخطبے دیتے اور ان کو بھلائی کی طرف متوجہ کرتے اور بُرائی سے ڈراتے۔ آپ منبر پر کھڑے ہوکر دو خطبے دیتے، اس لیے کہ کھڑا ہونا تعلیم و وعظ کرنے میں زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ کیونکہ کھڑے ہونے میں اسلام کی قوت اور رونق کا اظہار ہوتا ہے۔ آپ ﷺ جب پہلے خطبے سے فارغ ہوتے تو آرام کی غرض سے تھوڑا سا بیٹھ جاتے، یوں پہلے خطبے کو دوسرے خطبے سےالگ کردیتے، پھر کھڑے ہوکر دوسرا خطبہ دیتے، تاکہ خطیب تھکے نہیں اور سننے والا اکتائے نہیں۔