البحث

عبارات مقترحة:

الظاهر

هو اسمُ فاعل من (الظهور)، وهو اسمٌ ذاتي من أسماء الربِّ تبارك...

الحافظ

الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحافظ) اسمٌ...

الأحد

كلمة (الأحد) في اللغة لها معنيانِ؛ أحدهما: أولُ العَدَد،...

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ جب صبح ہوتی تو رسول اللہ فرماتے: اللهم بك أصبحنا، وبك أمسينا، وبك نحيا، وبك نموت، وإليك النُّشُورُ۔’’اے اللہ ! تیری حفاظت میں ہم نے صبح کی اور تیری حفاظت میں ہی شام کی اور تیرے ہی نام پر ہم زندہ ہوتے اور تیرے ہی نام پر ہم مرتے ہیں اور تیری ہی طرف اٹھ کر جانا ہے۔‘‘ اورجب شام ہوتی تو تب بھی آپ فرماتے: اللهم بك أمسينا، وبك نحيا، وبك نموت. وإليك النُّشُورُ۔’’اے اللہ ! تیری حفاظت میں ہم نے شام کی اور تیرے ہی نام پر ہم زندہ ہوتے اور تیرے ہی نام پر ہم مرتے ہیں اور تیری ہی طرف اٹھ کر جانا ہے۔‘‘

شرح الحديث :

بندہ اپنے دن کے آغاز اور انتہا پر اللہ تعالیٰ کی قدرت و طاقت سے مدد مانگتا ہے اور اعتراف کرتا ہے کہ اللہ تعالی نے اپنی قدرت سے ہم کو، صبح و شام کو اور زندگی و موت کو وجود بخشا اور موت کے بعد دوبارہ اٹھ کر اسی طرف لوٹ کر جانا ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية