السيد
كلمة (السيد) في اللغة صيغة مبالغة من السيادة أو السُّؤْدَد،...
مقداد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: ایک آدمی عثمان رضی اللہ عنہ (کے منہ پر ان) کی تعریف کرنے لگا ، تو مقداد رضی اللہ عنہ قصداً اپنے گھنٹوں کے بل بیٹھ گئے اور اس تعریف کرنے والے آدمی کے چہرے پر کنکریاں پھینکنے لگے، تو عثمان رضی اللہ عنہ نے مقداد رضی اللہ عنہ سے فرمایا: یہ تم کیا کر رہے ہو؟ مقداد رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا ہے: ’’جب تم (روبرو) تعریف کرنے والوں کو دیکھو تو ان کے چہروں پر مٹی ڈالو۔‘‘
مقداد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے عثمان رضی اللہ عنہ کی (منہ پر) تعریف کی تو مقداد اپنے گھٹنوں کے بل بیٹھے اور چھوٹی چھوٹی کنکریاں لیں اور اس تعریف کرنے والے آدمی کے چہرےپر پھینکا ، تو عثمان رضى الله عنہ نے مقداد رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ آپ نے ایسا کیوں کیا؟ تو انہوں نےبتایا کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے ہمیں حکم دیا ہے کہ جب ہم (منہ پر) تعریف کرنے والوں کو دیکهیں تو ان کے چہروں پر مٹی ڈالیں۔