البحث

عبارات مقترحة:

البصير

(البصير): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على إثباتِ صفة...

النصير

كلمة (النصير) في اللغة (فعيل) بمعنى (فاعل) أي الناصر، ومعناه العون...

الشكور

كلمة (شكور) في اللغة صيغة مبالغة من الشُّكر، وهو الثناء، ويأتي...

ابو ہریرۃ عبد الرحمن بن صخر الدوسی رضی اللہ عنہ نے نبی سے روایت کیا ہے کہ اللہ تعالی نے فرمایا: "اے ابن آدم ! خرچ کر، تجھ پر خرچ کیا جائے گا"۔

شرح الحديث :

خرچ کر، تجھ پر خرچ کیا جائے گا۔ یعنی مال خرچ کرنے اور اسے صرف کرنے کی وجہ سے غربت کا اندیشہ نہ کرو اور تنگ دلی نہ دکھاؤ۔ اگر تم کسی پر خرچ کرو گے، تو اللہ تم پر خرچ کرے گا۔ جو تمھارے پاس ہے، وہ ختم ہونے والا ہے اور جو اللہ کے پاس ہے، وہ باقی رہنےوالا ہے۔ اس حدیث کا مفہوم وہی ہے، جو اللہ تعالی کے اس قول کا ہے: (وما أنفقتم من شيء فهو يخلفه) ترجمہ: تم جو کچھ بھی اللہ کی راه میں خرچ کرو گے، اللہ اس کا (پورا پورا) بدلہ دے گا۔ اس حدیث میں بھلائی کے کاموں میں خرچ کرنے کی ترغیب اور اس کے بدلے میں ملنے والے اللہ کے فضل کی خوش خبری پنہاں ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية