الحي
كلمة (الحَيِّ) في اللغة صفةٌ مشبَّهة للموصوف بالحياة، وهي ضد...
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” قرآن مجید کی تیس آیتوں پر مشتمل ایک سورت نے ایک شخص کی شفاعت (سفارش) کی، تو اسے بخش دیا گیا۔ یہ سورۃ " تبارك الذي بيدہ الملك " ہے۔ ابوداؤد کی ایک روایت میں "تشفع" (پڑھنے والے کے حق میں سفارش کرے گی) کا لفظ وارد ہے۔
رسول اللہ ﷺ اس حدیث میں یہ وضاحت فرمارہے ہیں کہ قرآن مجید میں تیس آیات پر مشتمل ایک ایسی سورت ہے، جو اپنے قاری کی اس وقت تک سفارش کرتی رہی، جب تک اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت نہ فرمادی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ دنیا میں اس کی تلاوت کرتا تھا اور اس کا خاص اہتمام کیا کرتا تھا۔ اس لیے جب اس کی وفات ہوگئی، تو اس سورت نے اس کی سفارش کی۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے اس سے عذاب دور کردیا۔نبی ﷺ نے آغاز حدیث میں اس سورت کا ذکر غیر واضح اسلوب میں فرمایا اور پھر آخر حدیث میں اس کی وضاحت فرمائی؛ تاکہ یہ اسلوب، اس سورت کے شرف و عظمت اوراس کی بڑائی و شوکت کے بیان میں زیادہ مؤثر و کارگر ثابت ہو اور اس کی تلاوت میں پائیداری و ثبات قدمی اختیار کرنے کی راہ میں بھرپور ترغیب کا ذریعہ بن جائے۔