البحث

عبارات مقترحة:

الرحمن

هذا تعريف باسم الله (الرحمن)، وفيه معناه في اللغة والاصطلاح،...

الحافظ

الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحافظ) اسمٌ...

النصير

كلمة (النصير) في اللغة (فعيل) بمعنى (فاعل) أي الناصر، ومعناه العون...

عائشہ رضی اللہ عنہا سے مرفوعا روایت ہے کہ رسول اللہ کو جب بھی دو چیزوں میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوتا، تو آپ ہمیشہ دونوں میں آسان کا انتخاب کرتے، بشرطے کہ وہ آسان کام گناہ نہ ہوتا۔ اگر وہ گناہ ہوتا، تو آپ اس سے سب سے زیادہ دور رہتے۔ رسول اللہ نے کبھی کسی شے کے سلسلے میں اپنی ذات کے لیے انتقام نہیں لیا، ما سوا اس کے کہ اللہ کی حرمات میں سے کسی حرمت کو پامال کیا جائے، اس صورت میں آپ اللہ تعالی کے لیے انتقام لیا کرتے تھے۔

شرح الحديث :

اس حدیث میں بیان ہے کہ نبی کی صفات میں سے، جن کی مسلمان کو اقتدا کرنی چاہیے، ایک یہ تھی کہ آپ کو جب بھی دین و دنیا سے متعلق دو امور میں سے کسی ایک امر کو اختیار کرنا ہوتا، تو آپ آسان تر کو چنا کرتے تھے، بشرطے کہ اس میں کوئی معصیت نہ ہوتی اور یہ کہ آپ کبھی اپنی ذات کے لیے غصے میں نہیں آیا کرتے تھے، بلکہ آپ کا غصہ صرف اور صرف اللہ تعالی کے لیے ہوا کرتا تھا۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية