العفو
كلمة (عفو) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعول) وتعني الاتصاف بصفة...
عقبہ ابن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے تیر اندازی کا فن سیکھا، پھر اس نے اسے چھوڑ دیا، وہ ہم میں سے نہیں، یا (فرمایا:) اس نے یقیناً نافرمانی کی۔‘‘
جس نے اللہ کی خاطر (یعنی جہاد کے لیے) تیر سے نشانہ بازی یا موجودہ دور میں گولی سے نشانہ بازی سیکھی اور پھر اسے بھول جانے کے خوف سے اس کی نگہداشت اور دیکھ بھال (مشق کرنا)کرنا ترک کردیا، تو اس نے اپنے آپ کو گناہ سے دوچار کیا اور نبی ﷺ کی سنت سے دوری کا شکار ہوا۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ایسا کرنے سے وہ کافر ہو جاتا ہے۔