البحث

عبارات مقترحة:

الخلاق

كلمةُ (خَلَّاقٍ) في اللغة هي صيغةُ مبالغة من (الخَلْقِ)، وهو...

المقيت

كلمة (المُقيت) في اللغة اسم فاعل من الفعل (أقاتَ) ومضارعه...

القوي

كلمة (قوي) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) من القرب، وهو خلاف...

صہیب بن سان رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ ’’جب جنت والے جنت میں داخل ہو جائیں گے، (اس وقت) اللہ تبارک وتعالیٰ فرمائے گا تمہیں کوئی چیز چاہیے جو تمہیں مزید عطا کروں ؟ وہ جواب دیں گے: کیا تو نے ہمارے چہرے روشن نہیں کیے ! کیا تو نے ہمیں جنت میں داخل نہیں کیا اور دوزخ سے نجات نہیں دی؟‘‘(آپ نے فرمایا): ’’ چنانچہ اس پر اللہ تعالیٰ پردہ اٹھا دے گا تو انہیں کوئی چیز ایسی عطا نہیں ہو گی جو انہیں اپنے رب کے دیدار سے زیادہ محبوب ہو۔‘‘

شرح الحديث :

یہ حدیث شریف اس نعمت کو بیان کرر ہی ہے جو قیامت کے دن جنت میں مومنین کو ملے گی یعنی جنت میں چلے جانے کے بعد ان کے اور اللہ تعالیٰ کے مابین گفتگو ہو گی بایں طور کہ اللہ تعالیٰ ان سے پوچھے گا کہ وہ انہیں ملنے والی نعمتوں پر مزید کس شے کی تمنا کرتے ہیں؟ وہ جواب دیں گے کہ وہ تو انواع و اقسام کی نعمتوں میں ہیں کہ ان کے چہروں کو منور کر دیا گیا ہے، انہیں جنت میں داخل کیا گیا ہے اور انہیں جہنم سے نجات دی گئی ہے۔ اس پر اللہ تعالیٰ انہیں ایسی نعمت دے گا جس سے بڑھ کر کوئی نعمت نہیں ہو گی یعنی ان کے اور اللہ تعالیٰ کے مابین موجود حجاب کو اٹھا دیا جائے گا اور وہ اللہ کے چہرۂ مبارک کا دیدار کریں گے۔ اہلِ جنت جن نعمتوں میں ہوں گے ان میں یہ سب سے بڑی نعمت ہو گی۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية