البحث

عبارات مقترحة:

المؤخر

كلمة (المؤخِّر) في اللغة اسم فاعل من التأخير، وهو نقيض التقديم،...

المقتدر

كلمة (المقتدر) في اللغة اسم فاعل من الفعل اقْتَدَر ومضارعه...

الخبير

كلمةُ (الخبير) في اللغةِ صفة مشبَّهة، مشتقة من الفعل (خبَرَ)،...

اُبَیّ بن عمارہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے استفسار کیا: اے اللہ کے رسول! کیا میں موزوں پر مسح کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں‘‘، ابی نے کہا: ایک دن تک؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں‘‘، ابی نے کہا: اور دو دن تک؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں‘‘، ابی نے کہا: اور تین دن تک؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‘‘ہاں، اور جتنے دن تم چاہو۔‘‘

شرح الحديث :

اُبَیّ بن عمارہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے موزوں پر مسح کے تعلق سے دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مسح کرنے کی اجازت دی۔پھر انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے موزوں پر مسح کی مدت کے تعلق سے دریافت کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ایک دن تک مسح کرنے کی اجازت دی یا دو دن تک مسح کرنے کی اجازت دی یا تین دن تک مسح کرنے کی اجازت دی یا یہ فرمایا: تم جتنا چاہو۔لیکن اس حدیث کو اکثر علما نے ضعیف قرار دیا ہے اور اس ناطے یہ حدیث دلیل نہیں بن سکتی، دلیل تو نبی صلی اللہ علیہ و سلم سےثابت صحیح حدیث بن سکتی ہے اور وہ یہ کہ مقیم ایک دن اور ایک رات تک مسح کرسکتا ہے اور مسافر تین دن اور تین رات تک۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية