اللطيف
كلمة (اللطيف) في اللغة صفة مشبهة مشتقة من اللُّطف، وهو الرفق،...
جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ: رسول اللہ ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا کہ آدمی کھڑا ہو کر جوتا پہنے۔
اس حدیث میں کھڑے ہو کر جوتا پہننے کی ممانعت ہے کیونکہ بیٹھ کر اسے پہننا زیادہ آسان اور ممکن ہے۔ یہ حکم اس صورت کے ساتھ خاص ہے جب جوتے کو پاؤں میں ڈالنے کے لیے ہاتھ کو استعمال کرنے کی ضرورت ہو کیونکہ انسان اگر کھڑا ہو کر جوتا پہنے اور جوتا ایسا ہو کہ اسے (پاؤں میں) ڈالنے کے لیے ہاتھ کے استعمال کی ضرورت ہو تو امکان ہے کہ جب وہ جوتا درست کرنے کے لئے اپنا پاؤں اٹھائے تو گر جائے۔ جب کہ آج کل کے معروف جوتوں کو کھڑے ہونے کی حالت میں پہننے میں کوئی حرج نہیں ہے اور یہ ممانعت کے دائرے میں نہیں آتے کیونکہ ہمارے موجودہ جوتوں کو بیٹھے بغیر آسانی سے اتارا اور پہنا جا سکتا ہے۔ اس حکم میں مرد و عورت کے مابین کوئی فرق نہیں ہے کیونکہ شرعی احکامات مرد وزن کے مابین کوئی فرق نہیں کرتے سوائے اس کے کہ کوئی ایسی دلیل موجود ہو جو تخصیص پر دلالت کرے۔ تاہم حدیث میں بطور خاص مرد کا ذکر اس لئے ہے کیونکہ عورت کی بنسبت اکثر مرد ہی باہر نکلتے ہیں اس لئے خاص طور پر انہیں کا ذکر کیا۔ شرح رياض الصالحين لابن عثيمين(6/388) عليه زيادة