الحافظ
الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحافظ) اسمٌ...
رافع بن خدیج انصاری اوسی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ ہم مغرب کی نماز نبی ﷺ کے ساتھ ادا کرتے اور جب ہم میں سے کوئی واپس پلٹتا تو (ابھی اتنا اجالا باقی ہوتا کہ) وہ اپنے تیر کے گرنے کی جگہ دیکھ سکتا تھا۔
حدیث شریف اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ نبی ﷺ اکثر اوقات نمازِ مغرب کو اس کے اوّلِ وقت میں ادا کیا کرتے تھے۔ چنانچہ واضح ہوا کہ یہی سنت ہے۔ اس پر دلیل یہ ہے کہ صحابہ کرام نماز پڑھ لیتے اور ابھی تک وہاں اتنی روشنی ہوتی کہ وہ اس میں اپنے تیروں کے گرنے کی جگہ دیکھ لیا کرتے تھے۔