البحث

عبارات مقترحة:

الحي

كلمة (الحَيِّ) في اللغة صفةٌ مشبَّهة للموصوف بالحياة، وهي ضد...

البارئ

(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...

منکر ونکیر
(مُنْكَرٌ وَنَكِيرٌ)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

دو ایسے فرشتے، جنھیں بندے کی موت کے بعد قبر میں، اس سے اس کے رب، دین اور نبی کے بارے میں سوال پوچھنے پر مامور کیا گیا ہے۔

الشرح المختصر

منکر ونکیر: اللہ کے فرشتوں میں سے دو فرشتے، جن کی آنکھیں نیلی، چہرے کالے ہیں۔ وہ میت کے پاس آتے ہیں اور اس سے اس کے رب، دین اور نبی کے بارے سوال کرتے ہیں۔ ان کی وجہِ تسمیہ یہ ہے کہ چوں کہ وہ ناپسندیدہ شکل میں آتے ہیں، اس جیسی صورت بندے نے کبھی نہیں دیکھی ہوتی ہے، نہ ہی ان کی اس صورت سے وہ مانوس ہوتا ہے، انھیں دیکھنے والے کو ان سے کسی قسم کی انسیت بھی پیدا نہیں ہوتی۔ ان دونوں فرشتوں کو ’فتّان‘ یعنی فتنے میں مبتلا کرنے والے دو فرشتے سے بھی موسوم کیا جاتا ہے۔ مومن ان کے سوالات کے جواب ٹھیک ٹھیک دے دے گا، جب کہ منافق اور کافر صحیح جواب نہیں دے سکے گا۔ اللہ کی پناہ! ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک حدیث میں ان دونوں فرشتوں کے ناموں کی صراحت آئی ہے، جسے ابن حبان رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں مکمل روایت کیا ہے۔ اس کے الفاظ یوں ہیں: ”إذا قُبِرَ الميت، أو الإنسان، أتاه مَلَكان أسودانِ أزرَقان، يقال لأحدهما: المُنكر، وللآخر النَّكير...“ کہ میت یا انسان کو جب دفنا دیا جاتا ہے، تو اس کے پاس نیلی آنکھوں والے دو سیاہ فرشتے آتے ہیں، ایک کو منکر دوسرے کو نکیر کہاجاتا ہے۔(حدیث لمبی ہے۔)