شرعی احکام (أحكام شرعية)

شرعی احکام (أحكام شرعية)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


اللہ تعالی کا بندوں کے افعال سے متعلق کلام خواہ وہ کسی کام کے طلب کرنے یا اختیار دینے یا وضعی احکام (حکمِ وضعی جیسے سبب، شرط و مانع) بیان کرنے سے ہو ۔

الشرح المختصر :


"شرعی احکام" سے مراد قرآن کریم میں موجود، اللہ تعالی کے وہ تمام خطابات (فرامین) ہیں جو مکلف انسان سے صادر ہونے والے اقوال و افعال اور عقود و تصرفات سے متعلق ہیں۔ "خطاب" سے مراد وہ بامعنی کلام ہے جس کا روئے سخن کسی اور کی طرف ہو، تاکہ وہ اسے سن اور سمجھ لے۔ شرعی احکام کی دو اقسام ہیں: اول: تکلیفی احکام جن میں وجوب، ندب، اباحت، حرمت اور کراہت کا بیان ہوتا ہے۔ دوم: وضعی احکام جو کہ صحت، بطلان، رخصت، عزیمت، سبب، شرط اور مانع کے بیان کو متضمن ہوتے ہیں۔ شرعی احکام کی دو اقسام اور بھی ہیں:ایک " احکامِ ثابتہ" جن میں کوئی تبدیلی نہیں آتی اور نہ ہی ان میں اجتہاد کرنا جائز ہے۔ دوسرے "احکام متغیرہ "جن میں مصلحت کے پیش نظر مجتہدین کےا جتہاد کی گنجائش ہوتی ہے۔ احکام متغیرہ اشخاص اور جگہوں کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں۔