البحث

عبارات مقترحة:

المقدم

كلمة (المقدِّم) في اللغة اسم فاعل من التقديم، وهو جعل الشيء...

القهار

كلمة (القهّار) في اللغة صيغة مبالغة من القهر، ومعناه الإجبار،...

الحكم

كلمة (الحَكَم) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فَعَل) كـ (بَطَل) وهي من...

وضعی احکام
(أحكام وضعية)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

اللہ تعالی کا وہ کلام جو کسی شے کو کسی دوسری شے کا سبب یا شرط یا مانع قرار دینے سے متعلق ہو یا اس میں کسی فعل کے صحیح و فاسد ہونے یا اس میں رخصت (چھوٹ)، ادائیگی اور قضاء وغیرہ کا بیان ہو۔

الشرح المختصر

وضعی احکام سے مراد ایسے اوصاف و علامات ہیں جنہیں شارع نے وضع یعنی مشروع کیا تا کہ ان کے ذریعے شریعت کے احکام کو جانا جا سکے۔ انہیں "خطاباتِ اخبار" بھی کہا جاتا ہے۔ یہ یا تو سبب ہوتے ہیں جیسے اوقات نماز (نماز کے لیے سبب) ہیں، یا شرط ہوتے ہیں جیسے نماز کے لیے طہارت شرط ہے، یا مانع ہوتے ہیں جیسے حیض جو نماز کے لیے مانع ہے، یا ان میں ایسی صحت کا بیان ہوتا ہے جس پر حکم مرتب ہوتا ہے یا پھر ایسے فساد کا بیان ہوتا ہے جس پر کوئی شے مرتب نہیں ہوتی یا پھر یہ رخصت پر مشتمل ہوتے ہیں جیسے مجبور شخص کے لیے مردار کا حلال ہونا یا ان میں عزیمت، اداء، قضاء اور اعادہ وغیرہ کا بیان ہوتا ہے۔