اصحابِ عدل وتوحید (أصحاب العدل والتوحيد)

اصحابِ عدل وتوحید (أصحاب العدل والتوحيد)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


یہ معتزلہ کے وعیدیہ گروہ کا نام ہے۔

الشرح المختصر :


أصحابُ العَدْلِ والتَّوحيد: یہ معتزلہ کے اسماء میں سے ایک اسم ہے جو ان کا اپنا اختیار کردہ ہے۔ انہیں ”العَدْلِيَّة“ بھی کہا جاتا ہے۔ ان کے نزدیک عدل سے مراد تقدیر کی نفی وانکار کرنا اور یہ عقیدہ رکھنا ہے کہ انسان اپنے افعال کا خالق ہے۔ ان کے زعم میں وہ یہ عقیدہ اللہ کی پاکیزگی بیان کرنے کے لئے رکھتے ہیں کہ کہیں اس کی طرف شر کی نسبت نہ ہوجائے۔ جب کہ ان کے نزدیک توحید سے مراد اللہ تعالی کی صفات کی اس سے نفی کرنا ہے۔ ”العَدْلِيَّة“ کانام ان کا اپنے لئے ایجاد کردہ ایک فخریہ نام ہے۔ اسلام میں معتزلہ کے گروہ کا ظہور دوسری صدی ہجری کے آغاز میں ہوا۔ یہ لوگ واصل بن عطاء الغزال کے پیرو ہیں جو حسن بصری رحمہ اللہ کی مجلس سے الگ ہو گیا تھا۔ معتزلہ کے بہت سے نام ہیں اور ان کی دو قسمیں ہیں: 1۔ وہ نام جن کا اطلاق معتزلہ نے اپنے آپ پر خود کیا جیسے اہلِ عدل و توحید، فرقہ ناجیہ اور اہلِ حق وغیرہ۔ 2۔ وہ نام جن کا اطلاق ان پر دوسرے لوگوں نے کیا جیسے قدریہ اور وعیدیہ۔ وعیدیہ کا معنی یہ ہے کہ اللہ تعالی اپنے وعدے اور وعید میں سچا ہے۔ اسی بنا پر یہ لوگ اس بات کے قائل ہیں کہ فرماں بردار کو ثواب سے نوازنا اور گناہ گار کو عذاب دینا اللہ پر واجب ہے۔ انہیں ”معطلہ“ کا نام بھی دیا گیا کیونکہ یہ کتاب و سنت کے نصوص اور اللہ تعالی کی صفات کی ان صحیح معانی سے تعطیل کرتے ہیں جن پر وہ دلالت کرتی ہیں۔