القهار
كلمة (القهّار) في اللغة صيغة مبالغة من القهر، ومعناه الإجبار،...
وہ اموال جنہیں ان کے مالکان نے اللہ کی راہ میں وقف کردیا ہو، بایں طور کہ وقف شدہ اموال کی ذات باقی رہے اور ان كى منفعت مستمر رہے
اَحباس: ان اموال کو کہا جاتا ہے جنہیں ان کے مالکان نے نیکی کے کاموں میں وقف کردیا ہو ۔اس میں غیر منقولہ جائداد بھی شامل ہیں جیسے جاگیر، زمین، گھر، کھیت وغیرہ۔ اور اسی طرح وہ منقولہ جائداد کو بھی شامل ہیں جن کو استعمال کرنے کے بعد ان کی اصل باقی رہتی ہے جیسے صنعتی آلات وغیرہ ۔ اَحباس (وقف) کی دو اقسام ہیں: 1. عام اوقاف: جو حکومت کی زیرِ نگرانی ہوتی ہیں: جیسے مساجد اور قبرستان وغیرہ۔ 2. خصوصی اوقاف: جو انفرادی طور پر لوگوں کی ہوتی ہیں۔ جیسے وہ گھر جسے کوئی شخص اپنی اولاد پر اور اولاد کی اولاد پر وقف کردیتا ہے۔ بعض لوگ اس قسم کے وقف کو اَحباس مُعقّبہ کہتے ہیں۔
الأَحْباسُ: یہ ’حِبس‘ کی جمع ہے۔ حِبس ہر اس شے کو کہا جاتا ہے جس سے پانی کے بہاؤ کو روکا جاتا ہو جیسے پتھر وغیرہ۔ حَبس کا اصل معنیٰ روکنے کا ہے۔ اِحباس: کچھ روکنا اور کچھ چھوڑ دینا (وقف میں شے کی عین کو روک لیا جاتا ہے جبکہ منفعت کو چھوڑ دیا جاتا ہے)۔