مکروہ اوقات (أَوْقاتُ الكَراهَةِ)

مکروہ اوقات (أَوْقاتُ الكَراهَةِ)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


وہ اوقات جن میں نماز ادا کرنے کو اللہ تعالی نے ناپسند فرمایا ہے۔

الشرح المختصر :


مکروہ اوقات کی دو قسمیں ہیں۔ پہلی قسم: وہ مکروہ اوقات جن میں کراہت خود اس وقت میں پائی جانے والی کسی شے کی وجہ سے آتی ہے۔ اور یہ سورج کو سجدہ کرنے میں کفار سے مشابہت نہ ہوجانے کے سبب ہے۔ ان کی تعداد تین ہے: (1) طلوع شمس کے وقت یہاں تک کہ یہ ایک یا دو نیزہ مقدار کے برابر اونچا ہوجائے۔ (2) جب سورج وسط آسمان میں آکر ٹھہر جائے یہاں تک کہ ڈھل جائے۔ (3) اس کے زرد ہونے سے لے کر غروب ہونے تک۔ دوسری قسم: وہ اوقات جن میں کراہت وقت کے بجائے کسی دوسری شے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ یہ بالتفصیل کل نو ہیں: نماز فجر سے پہلے کا وقت، نماز فجر کے بعد کا وقت، عصر کے بعد کا وقت، جب خطیب (جمعہ) کے لیے نکل آئے یہاں تک کہ وہ اپنی نمازسے فارغ ہوجائے، اقامت کے وقت، نماز عید سے پہلے اور بعد کا وقت، عرفہ اور مزدلفہ میں اکٹھی پڑھی جانے والی دو نمازوں کے درمیان کا وقت، اور جب فرض نماز کا وقت تنگ ہو۔