الوتر
كلمة (الوِتر) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل، ومعناها الفرد،...
وہ مرد یا عورت جن کے شریک حیات نہ ہوں چاہے انہوں نے اس سے پہلے شادی کی ہو یا نہ کی ہو۔
یہ ’أَيِّم‘ کی جمع ہے۔ اس سے مراد وہ عورت ہے جس کا خاوند نہ ہو یا پھر وہ مرد ہے جس کی بیوی نہ ہو، خواہ اس سے قبل ان کی شادی ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو۔ ’ایمہ‘ کا معنی ہے ’شادی کا نہ ہونا‘۔ ’ایم‘ کا لفظ دراصل ’أَيْم‘ سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے ’باطنی کمی نہ کہ ظاہری‘۔ غیر شادی شدہ عورت کو ’ایم‘ اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ وہ اکیلی ہوتی ہے اور مرد کے بغیر اس میں کمی ہوتی ہے۔