خوف ومرض کا مُحرِم کو عمرہ یا حج کرنے سے روک دینا۔ (إحْصارٌ)

خوف ومرض کا مُحرِم کو عمرہ یا حج کرنے سے روک دینا۔ (إحْصارٌ)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


خوف، مرض وغیرہ کا مُحرِم کو ابتدائی طور پر یا پھر ہمیشہ کے لئے، کلی یا جزوی طور پر مناسک حج یا عمرہ ادا کرنے سے روک دینا۔

الشرح المختصر :


’احصار‘ کا معنی ہے کہ احرام باندھنے کے بعد مُحرِم شخص کو کوئی ایسا عارضہ پیش آجائے جو حج اور عمرہ کے مناسک کی مکمل ادائیگی میں حائل ہوجائے۔ مثلا ًکوئی دشمن، مرض، قید یا اس کے علاوہ کوئی اور بات پیش آجائے بایں طور کہ اس کی وجہ سے مُحرم مناسکِ حج یا عمرہ کو پورا کرنے سے قاصر ہوجائے۔

التعريف اللغوي المختصر :


اِحصار: ’أَحْصَرَ، يُحْصِرُ‘ سے مصدر ہے جس کا معنی ہے جمع کرنا، قید کرنا اور روک لینا۔ کہا جاتا ہے: ”أحْصَرَهُ المَرَضُ“ یعنی اسے مرض نے روک لیا، جب مرض کسی کو سفر کرنے سے روک لے۔ اسی سے ’اِحصار‘ کی اصطلاح نکلی ہے جس کا معنی ہے: کسی مرض یا اس طرح کے کسی اور سبب کی وجہ سے حاجی مناسک حج ادا کرنے سے روک دیا جائے۔