چمڑے کا بنا ہوا پانی کا برتن (إِداوَةٌ)

چمڑے کا بنا ہوا پانی کا برتن (إِداوَةٌ)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


چمڑے سے بنا ہوا ایک چھوٹا سا برتن جس میں پانی وغیرہ محفوظ کیا جاتا ہے۔

الشرح المختصر :


الاداوۃ: یہ ایک قسم کا برتن ہے جو چمڑے سے ابریق (جگ) کی شکل میں بنایا جاتا ہے، اس کے دونوں ہاتھوں کی طرح دو طرف ہوتے ہیں: ایک طرف سے پانی نکلتا ہے اور دوسرا طرف دستہ کی طرح ہوتا ہے جس سے اس برتن (اداوہ) کو پکڑا جاتا ہے۔ نیز اس کا اسی چمڑے سے بنا ہوا گول شکل کا ایک پیندا ہوتا ہے جس کے سہارے یہ زمین پر ٹکتا ہے، اس پیندے کا محیط (گھیرا) تقریباً 20 سینٹی میٹر ہوتا ہے۔ ’اداوہ‘ پانی جمع کرنے کے لیے ہوتا ہے۔ پہلے زمانے میں لوگ اسے اونٹوں وغیرہ پر لٹکاتے تھے۔ اسے وضو اور استنجا وغیرہ کے لیے بھی استعمال کیا جاتا تھا۔ برتنوں کی تین قسمیں ہوتی ہیں: 1- کھانے کے لیے مخصوص برتن، جیسے پیالہ، پلیٹ اور تھال وغیرہ۔ 2- پینے کے لیے مخصوص برتن، جیسے جگ، پیالہ اور گلاس وغیرہ۔ 3- مائع اشیا جیسے پانی وغیرہ رکھنے کے لیے مخصوص برتن، جیسے گھڑا، صراحی، مٹکا اور مشکیزہ جو چمڑے سے بنا ایک برتن ہوتا ہے جس کے ایک طرف میں سوراخ ہوتا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


الاداوۃ: ’چمڑے سے بنا ہوا ایک چھوٹا برتن جو پانی (جمع کرنے) کے لیے تیار کیا جاتا ہے‘۔ بعض اہلِ لغت کا کہنا ہے کہ یہ مطلق برتن کو کہتے ہیں۔ ’الإِدَاوَة‘ کی اصل ’الأَدَاة‘ ہے۔ اس کا معنی ہے ’آلہ‘۔