قرعہ اندازی (استهام)

قرعہ اندازی (استهام)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


قرعہ اندازی ایک شرعی وسیلہ ہے جس کے ذریعہ انسان کا حصہ اور نصیب متعین کیا جاتا ہے جب کسی چیز میں تنازع پیدا ہوجاتا ہے اور ترجیح کی کوئی صورت نہیں بن پاتی ۔

الشرح المختصر :


’قرعہ اندازی‘ اس صورت میں مشروع کی گئی ہے جب لوگ کسی چیز کے یکساں حق دار ہوں اور اس میں تنازع پیدا ہوجائے، جیسے اذان دینے، پہلی صف میں کھڑے ہونے، مردے کو غسل دینے، کسی کی پرورش کرنے، بانٹ بٹوارے، حاکم کے سامنے دعوی پیش کرنے اور بیویوں کو سفر میں لے جانے وغیرہ میں، دراں حالیکہ تنازع کرنے والے لوگ اس چیز کے یکساں طور پر اہل و حقدار ہوں اور ان کے مابین انتخاب و ترجیح کی صورت ممکن نہ ہو۔ قرعہ اندازی کے ذریعہ اس تصفیہ کا مقصد انسان کے دل سے کینہ کپٹ اور جلن کو ختم کرنا، مالک المُلک اورخالقِ تقدیر کے فیصلہ پر انہیں راضی کرنا ہے۔ قرعہ اندازی کی کوئی خاص شکل متعین نہیں، لوگ جس بھی طریقے اور شکل پر متفق ہوجائیں اس کو اختیار کرسکتے ہیں۔

التعريف اللغوي المختصر :


انسان کا حصہ اور نصیب طے کرنے کے لیے قرعہ اندازی کرنا۔