الشهيد
كلمة (شهيد) في اللغة صفة على وزن فعيل، وهى بمعنى (فاعل) أي: شاهد،...
روشن اور کھلى ہوئی آیتیں جن کا مطلب کسی سے مخفی نہیں ہوتا ۔
قرآنِ پاک کے اندر دو طرح کى آیتیں ہیں؛ محکم اور متشابہ۔ محکم ان آیتوں کو کہتے ہیں جن میں کسى طرح کے احتمال، اور شک وشبہہ کى کوئی گنجائش نہیں ہوتى اور نہ ہی ان کے معنى ومفہوم کے خلط ملط ہونے کا کوئی اندیشہ ہوتا ہے، ان آیتوں کا مطلب اکثر لوگوں پر عیاں ہوتا ہے، اور بیشتر آیتیں اسی قسم کى ہیں۔ جب کہ متشابہ کا اطلاق ان آیتوں پر ہوتا ہے جن کا مفہوم بعض لوگوں کے فہم سے پرے ہوتا ہے، اہلِ علم تو انہیں سمجھ لیتے ہیں مگر اَنْ پڑھ لوگ نہیں سمجھ پاتے، اور ان میں سے کچھ آیتیں ایسی بھی ہیں جن کا علم صرف باری -تعالى- ہى کو ہے، متشابہ کے تعلق سے قاعدہ یہ ہے کہ اسے محکم کى روشنى میں سمجھا جائے تاکہ اشتباہ جاتا رہے۔