مفلوج، جس کا کوئی عضو شل ہوچکا ہو۔ (الأشل)

مفلوج، جس کا کوئی عضو شل ہوچکا ہو۔ (الأشل)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


وہ شخص جس کے اعضاء میں سے کسی عضو کی منفعت مکمل طور پر ہمیشہ ہمیش کے لئے ختم ہوجائے ۔

الشرح المختصر :


’اشل‘ معذور افراد کی ایک قسم ہے۔ اس سے مراد ہر وہ شخص ہے جس کے اعضاء میں سے کسی عضو جیسے ہاتھ یا پاؤں وغیرہ کی منفعت میں خرابی پیدا ہوگئی ہو تاہم وہ عضو جسم میں باقی رہے۔ اس میں یہ شرط نہیں کہ اس کی حِسّ مکمل طور پر ختم ہوجائے بلکہ ’شلل‘ سے مراد یہ ہے کہ وہ عضو کام کرنے کے قابل نہ رہے۔ اس بات کا امکان ہے کہ ’شلل‘ کی وجہ سے متاثرہ عضو کی قوتِ احساس یا حرکت ختم ہوجائے۔

التعريف اللغوي المختصر :


أشَلّ: وہ شخص جو لنجے پن میں مبتلا ہو۔ اس کی مونث ’شلاَّء‘ آتی ہے۔ ’شَلَل‘ عضو کے سوکھ جانے اور اس کی حرکت کے ختم ہوجانے کو کہا جاتا ہے۔ ایسا تب ہوتا ہے جب رگیں خراب اور کمزور ہوجائیں۔ یہ دراصل ’شلّ‘ سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے’ دھتکارنا‘ اور ’دور ہٹانا‘۔ کسی عضو کے خراب ہونے کو ’شلل‘ کا نام اس لیے دیا جاتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے اس سے حاصل ہونے والا فائدہ اس سے دور ہو جاتا ہے۔