العزيز
كلمة (عزيز) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعيل) وهو من العزّة،...
رات کے وقت غفلت کی حالت میں دشمن پر حملہ آور ہوکر اس سے لڑائی کرنا۔
بَیات: اس کا معنی ہے کفار پر غفلت کی حالت میں شب خون مارنا اور ان پر حملہ آور ہونا۔ کفار سے مراد وہ لوگ ہیں جن تک دعوت پہنچ چکی ہو تاہم انہوں نے اس کا انکار کر دیا ہو اور انہوں نے نہ تو جزیہ کی ادائیگی کو قبول کیا ہو اور نہ ہی ان کے اور مسلمانوں کے مابین ذمہ کا کوئی عقد یا صلح کا کوئی معاہدہ طے ہوا ہو۔
البَياتُ: رات کے وقت کسی شے کی منصوبہ بندی کرنا۔ اور جس چیز کے متعلق آپ رات کے وقت غور وفکر اور تدبیر کریں تو کہا جائے گا: ”بَيَّتَّهُ“۔ اسی طرح جب رات کے وقت دشمن کا قصد کیا جائے اور اس پر حملہ آور ہوا جائے تو کہتے ہیں: ”بَيَّتَ العَدُوَّ“۔