الحافظ
الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحافظ) اسمٌ...
کسی ناپی، یا تولی، یا شمار کی جانے والی چیز کو بغیر ناپے، یا تولے، یا شمار کیے ہوئے تھوک میں فروخت کرنا۔
بیعِ جُزاف: خرید و فروخت کی ایک قسم ہے جس کی شریعت نے اجازت دی ہے جو باہمی لین دین میں آسانی کا متقاضی ہے تاکہ شمار کی جانے والی شے کو شمار کرنے میں جو مشکل درپیش ہے اسے دور کیا جاسکے نیز ناپی اور وزن کی جانے والی شے میں معمولی جہالت کو نظر انداز کیا جاسکے۔ اس لیے کہ عقدِ بیع کے صحیح ہونے کے لیے یہ شرط ہے کہ مبیع (بیچی جانے والی شے) معلوم ہو، اور بیعِ جزاف میں مقدار کا علم حاصل ہوتا ہے، جیسے اناج کے ایک ڈھیر کی بیع اس کے ناپ یا وزن کی معرفت کے بغیر، اسی طرح مویشیوں کے ایک ریوڑ کی بیع ان کی تعداد کی معرفت کے بغیر، زمین کی بیع اس کے رقبے کی معرفت کے بغیر اور کپڑے کی بیع اس کی لمبائی کی معرفت کے بغیر۔