البحث

عبارات مقترحة:

السيد

كلمة (السيد) في اللغة صيغة مبالغة من السيادة أو السُّؤْدَد،...

القاهر

كلمة (القاهر) في اللغة اسم فاعل من القهر، ومعناه الإجبار،...

المجيب

كلمة (المجيب) في اللغة اسم فاعل من الفعل (أجاب يُجيب) وهو مأخوذ من...

جبریل علیہ السلام
(جبريل)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

وحی پر مامور فرشتہ جو اللہ تعالی کے پاس سے وحی لے کر اس کے مبعوث کردہ بندوں میں سے جس پر وہ چاہتا نازل ہوتا ہے۔

الشرح المختصر

اللہ سبحانہ و تعالی نے فرشتوں کو اپنی عبادت اور اپنی بادشاہت میں اپنے اوامر کی تنفیذ کے لیے پیدا فرمایا ہے۔ ان کے کئی اصناف ہیں اور ہر صنف کو ایک کام سونپا گیا ہے جسے سر انجام دینا اس کی ذمہ داری ہے۔ یہ اللہ کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو انہیں حکم دیا جاتا ہے اسے بجا لاتے ہیں۔ ان میں سے ایک وہ فرشتہ ہے جسے وحی کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے جس میں دلوں کی زندگی ہے، اور وہ جبریل علیہ السلام ہیں جو سب سے افضل فرشتے ہیں اور 'الروح الامین' ہیں۔ جبریل علیہ السلام کے حق میں وحی کو پہنچانے کی قوت اور امانت دونوں یکجا ہیں، چنانچہ نہ تو وہ بات کو بڑھاتے ہیں اور نہ اس میں کوئی کمی کرتے ہیں۔ وہ اللہ کے ہاں صاحبِ مرتبت ہیں اور اللہ کے حکم سے فرشتے ان کی فرماں برداری کرتے ہیں۔

التعريف اللغوي المختصر

جِبرِيل: وہ فرشتہ جو انبیائے کرام علیہم الصلاۃ و السلام کی طرف وحی لانے کے کام پر مقرر ہے۔ اس کا معنی ’عبد اللہ‘ (اللہ کا بندہ) ہے، کیونکہ ’جبر‘ کا معنی ’عبد‘ ہے اور اس کی اضافت ’الّ‘ یا ’ایل‘ کی طرف کی گئی ہے جس کا معنی نبطی زبان میں اللہ تعالی کا ایک نام ہے۔