الحفي
كلمةُ (الحَفِيِّ) في اللغة هي صفةٌ من الحفاوة، وهي الاهتمامُ...
جب خبر آحاد میں صحیح کے سارے شروط پائے جائیں تو اسے قبول کرنا، جس بات پر وہ خبر دلالت کر رہی ہے اس کا اعتقاد رکھنا اور اس پر عمل کرنا۔
جب خبر واحد صحیح ہو اور اس کے ثابت ہونے کی تمام شرائط پوری ہو جائیں تو یہ عمل کا فائدہ دیتی ہے، اور یہ عقائد و احکام میں حجت (دلیل) بن جاتی ہے، عمل کے لیے اس خبر کا ثابت ہونا ہی کافی ہوتا ہے۔ رہا معاملہ علم کے فائدہ کا تو جب اس خبر میں قرائن پائے جائیں جیسے امت کا اس خبر کو قبول کرلینا یا اس کا صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ہونا وغیرہ تو اہل سنت وجماعت استدلال کے اعتبار سے صحیح سنت کو اسی نگاہ سے دیکھتے ہیں جس نگاہ سے قرآن پاک کو دیکھتے ہیں (یعنی اس سے اسی طرح دلیل لیتے ہیں جس طرح قرآن سے دلیل لیتے ہیں) اور اس سلسلے میں خبرِ واحد اور متواتر کے مابین عقائد اور فروعات میں کوئی فرق نہیں کرتے۔