حُقْبْ (طویل زمانہ) (حقب)

حُقْبْ (طویل زمانہ) (حقب)


العقيدة التربية والسلوك

المعنى الاصطلاحي :


طویل زمانہ، جس کی مدت اسِّی سال یا اس سے زیادہ مقرر کی گئی ہے۔

الشرح المختصر :


حُقب: اس کی جمع ہے أحقاب۔ یہ اتنا عرصہ ہے جتنا کہ جہنمی لوگ جہنم میں رہیں گے، جیسے اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں فرمایا " لابِثَينَ فيها أحقاباً " یعنی وہ کئی زمانے اس میں رہیں گے۔ جب بھی ایک زمانہ یا ایک عرصہ گزرے گا تو دوسرا زمانہ اور دوسرا عرصہ بغیر کسی انقطاع کے آ جائے گا اور ہمیشہ ایسا رہے گا۔ چنانچہ الأحقاب طویل مدت اور کئی سارے زمانوں کو کہتے ہیں جن میں نہ انقطاع ہوتا ہے اور نہ ان کی انتہاء ہوتی ہے۔ جب بھی ایک حقب گزرے گا تو دوسرا آ جائے گا، اسی طرح ہمیشہ کے لئے ہوگا۔ بعض اہلِ لغت کا کہنا ہے کہ کئی احقاب یا طویل عرصہ ٹھہرنے سے مُراد عذاب کی ایک قسم ہے، پھر اس کے بعد اللہ تعالیٰ عذاب کی کوئی دوسری شکل پیدا فرمائے گا۔ ’حُقْبْ‘: ایک زمانے کو کہتے ہیں۔ اس کی مقدار میں اختلاف ہے، بعض نے چالیس سال کہا ہے، بعض نے اسّی سال۔ جس کا ہر دن ایک ہزار سال کے برابر ہوگا، بعض نے کہا کہ یہ تین سو سال کے برابر ہوگا۔

التعريف اللغوي المختصر :


’حُقْبْ‘ - قاف کے سکون اور پیش دونوں کے ساتھ- اس کا معنیٰ ہے ایک طویل زمانہ۔ یہ لفظ اصلاً حبس اور روکنے پر دلالت کرتا ہے۔چنانچہ جس سال بارش نہ ہو تو کہا جاتا ہے ’’حَقِبَ العامُ‘‘۔ اسی سے الحُقب ہے۔ یہ اسی سال کا ہوتا ہے، بعض اہلِ لغت کے ہاں یہ اس سے زیادہ عرصے کا ہوتا ہے۔