البحث

عبارات مقترحة:

السلام

كلمة (السلام) في اللغة مصدر من الفعل (سَلِمَ يَسْلَمُ) وهي...

المقتدر

كلمة (المقتدر) في اللغة اسم فاعل من الفعل اقْتَدَر ومضارعه...

حور (جنتی عورتیں)
(حُورٌ)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

جنت میں مومنوں کی بیویاں جو حسن و جمال سے متصف ہوں گی اور ان کی آنکھوں کی شدید سفیدی میں گہری سیاہی ہوگی۔

الشرح المختصر

اللہ تعالی جنت میں مومنوں کو خوبصورت بیویوں سے بیاہے گا جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے: [كذلِك وزَوَّجناهُم بِـحُورٍ عِينٍ] ترجمہ: ’’یہ اسی طرح ہے اور ہم بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سے ان کا نکاح کردیں گے۔‘‘ (الدخان: 54)۔ ’حُور‘ ”حوراء“ کی جمع ہے۔ اس سے مراد وہ عورت ہے جس کی آنکھ کی سفیدی بہت سفید اور اس کی سیاہی بہت سیاہ ہوتی ہے۔ ’حُورِ عِین‘ جنت میں اللہ کی مخلوقات میں سے ہیں، جنھیں اللہ نے نہایت نرالے انداز میں پیدا فرمایا ہے اور انھیں کنواری بنایا ہے جن سے جنتیوں سے پہلے کسی نے جماع نہیں کیا۔ گویا کہ وہ یاقوت و مرجان ہیں یا پھر اس مخفی، چھپا کر اور باحفاظت رکھے گوہر کی مانند ہیں جس کے رنگ کی تابندگی کو سورج کی روشنی اور ہاتھوں کے چھیڑچھاڑ نے نہ بدلا ہو۔ ان کی صفات میں سے ایک یہ ہے کہ وہ اپنے شوہروں سے بے حد قناعت واطمئنان اور رضامندی کی وجہ سے ان کے سوا کسی اور کی طرف نگاہ نھیں کریں گی اور نہ ہی اپنے خیموں سے باہر نکلیں گی۔

التعريف اللغوي المختصر

حُور: یہ أحْور اور حَوراء کی جمع ہے۔ اور حَوَرُ (واؤ کے زبر کے ساتھ) کا معنی: ’آنکھ کی سفیدی اور سیاہی کی شدت، اس کی پتلی کا گول ہونا، اس کے پپوٹے کا باریک ہونا اور اس کے آس پاس کا سفید ہونا‘ ہے۔