الخلاق
كلمةُ (خَلَّاقٍ) في اللغة هي صيغةُ مبالغة من (الخَلْقِ)، وهو...
وہ ادراک جس کے حصول کے لیے عقل کو فکر و تامل اور استدلال کی ضرورت ہوتی ہے۔
انسانی علم کی دو انواع ہیں: ضروری اور اکتسابی: اول: علمِ ضروری۔ اس سے مراد وہ علم ہے جو بغیر غور و فکر اور استدلال کے حاصل ہو جاتا ہے۔ اسے ضروری اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ انسان کے اختیار کے بغیر ہی عالم میں پایا جاتا ہے اور اس سے الگ نہیں ہو سکتا۔ اسے علمِ "بدیہی"، "فطری" اور"اوّلِی" بھی کہا جاتا ہے۔ دوم: علمِ نظری۔ اس سے مراد وہ علم ہے جس سے پہلے غور و تامُّلْ اور استدلال ہوتا ہے۔ انسان میں اس کے حاصل کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ انسانی احوال اس سلسلے میں مختلف ہوتے ہیں بایں طور کہ بعض لوگ تو اسے جان لیتے ہیں اور بعض اسے جان نہیں پاتے۔ اس کے ناموں میں سے کچھ یہ بھی ہیں: علمِ اکتسابی، علمِ مطلوب وغیرہ۔ علماء اس کی دو اقسام بناتے ہیں: ایک وہ علم نظری جو تھوڑے سے غور و تامل سے حاصل ہو جاتا ہے اور دوسرا وہ علم نظری جس کے لیے گہرے غور و فکر کی ضرورت ہوتی ہے۔