المقيت
كلمة (المُقيت) في اللغة اسم فاعل من الفعل (أقاتَ) ومضارعه...
قیاس کا نصِّ شرعی (کتاب وسنت) یا اجماع کے خلاف ہونا۔
’فسادِ اعتبار‘ قیاس کے خلاف اٹھائے جانے والے اعتراضات میں سے ایک ہے۔ اس کی صورت یہ ہے کہ معترض یہ بتائے کہ وہ حکم جس پر قیاس دلالت کرتا ہے، قرآن یا سنت کی کسی دلیل یا اجماع کے مخالف ہے۔ قیاس کے نصِ شرعی کی مخالفت کی مثال: بعض فقہاء کا یہ قول کہ سنِ رشد کی حامل عورت کا اپنا نکاح بغیر ولی کے کرنا صحیح ہے۔ اس بات پر قیاس کرتے ہوئے کہ وہ بغیر ولی کے اپنا سامان خود بیچ سکتی ہے۔ لیکن یہ قیاس فاسد ہے؛ اس لیے کہ حدیث میں اس بات کی دلیل موجود ہے کہ عورت کا بغیر ولی کے شادی کرنا باطل ہے۔ قیاس کے مخالفِ اجماع ہونے کی مثال: کچھ علماء کا یہ قول ہے کہ شوہر اپنی مُردہ بیوی کو غُسل نہیں دے سکتا؛ کیوں کہ اس کے لیے اسے دیکھنا حرام ہے۔ اس بات پر قیاس کرتے ہوئے کہ اجنبی عورت کو دیکھنا حرام ہے۔ لیکن اُن پر یہ اعتراض کیا جاتا ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے اپنی بیوی فاطمہ رضی اللہ عنہا کو غسل دیا، لیکن کسی صحابی نے ان کو نہیں ٹوکا، لھٰذا یہ اجماع ہو گیا۔