الخلاق
كلمةُ (خَلَّاقٍ) في اللغة هي صيغةُ مبالغة من (الخَلْقِ)، وهو...
جو شرعی اِذن کے بغیر کسی اور کے حق میں تصرف کرتا ہے۔
’فضولی‘: جو کسی بھی معاملے جیسے مثال کے طور پر عقدِ بیع وغیرہ میں تصرف کرے جب کہ وہ نہ تو اس کا ولی ہو، نہ اس کا اصل مالک اور نہ ہی وکیل ہو، یعنی اس شخص کو اس معاملے میں کوئی ولایت اور حق حاصل نہیں جس پر وہ اقدام کر رہا ہے۔ اس لیے کہ اُس کا تصرف کسی بھی ملکیت، وکالت اور ولایت کے بغیر ہوا ہے، جیسے کوئی غاصب شخص غصب شدہ مال میں بیع وغیرہ کے ذریعہ تصرف کرے، یا وکیل جو اپنے موکل کے حکم کے برخلاف خرید وفروخت یا تصرف کرے، تو وہ شخص بھی اس مخالفت کی وجہ سے فضولی سمجھا جائے گا، کیوں کہ اس کے موکّل نے اسے جن حدود کا پابند کیا تھا اس نے اس سے تجاوز کیا ہے۔
’فضولی‘: جو لایعنی چیزوں میں مشغول رہے۔ ’فضول‘ کی طرف نسبت ہے، جو کہ ’فَضل‘ کی جمع ہے، اور اس کا معنی زیادتی ہے۔ اسی سے لایعنی چیزوں میں مشغول رہنے والے شخص کو فضولی کہا جاتا ہے، اس لیے کہ وہ زیادتی کرتا ہے اور حد سے تجاوز کر جاتا ہے۔