البحث

عبارات مقترحة:

المحسن

كلمة (المحسن) في اللغة اسم فاعل من الإحسان، وهو إما بمعنى إحسان...

الباطن

هو اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (الباطنيَّةِ)؛ أي إنه...

قِتال (باہم لڑنا)
(قِتالٌ)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

دو يا دو سے زياده اشخاص كا (لڑائی میں) اسلحے کے ساتھ باہم مزاحمت کرنا۔

الشرح المختصر

’قتال‘ كا معنیٰ ہے دو یا دو سے زیادہ افراد کا آلاتِ قتل کے ساتھ باہم مزاحمت کرنا۔ یہ یا تو دوسرے کو ایذا پہنچانے کے لیے ہوتا ہے، یا اس کی ایذا سے بچنے کے لیے۔ ’قتال‘ کی دو قسمیں ہیں: 1. قتالِ برحق: اس میں جنگ کرنے والے کافروں، مرتدین، حاکمِ وقت کے باغیوں اور ان لوگوں کے ساتھ قتال شامل ہے جو فرائض اور شعائرِ دین جیسے زکات کی ادائیگی سے رک جائیں۔ اسی طرح عزت، یا جان یا مال کی حفاظت (دفاع) کے لیے قتال کرنا بھی اسی میں آتا ہے۔ 2. قِتالِ نا حق: ایسا قتال جو کسی پر ظلم ڈھانے کے زمرے میں آتا ہو، مثلًا اہل اسلام اور ذمیوں کے ساتھ قتال کرنا یا کسی کا مال وغیرہ لوٹنے کے لیے اس سے قتال کرنا۔

التعريف اللغوي المختصر

قِتال: مزاحمت کرنا، لڑائی کرنا، جب کوئی لڑائی کرے اور مزاحمت کرے تو کہا جاتا ہے: ”قاتَلَ، يُقاتِلُ، مُقاتَلَةً وقِتالاً“ یعنی اس نے لڑائی کی۔ قتل کا حقیقی معنی ہے: ’الإماتَۃ یعنی مارنا، جس سے مراد ہے: روح کو جسم سے نکالنا۔